یار اتنا سا ایک کام کرو
مجھ کو تم یاد صبح و شام کرو
ایک بے نور تارا ہوں ترے بن
سنو، اب خود کو میرے نام کرو
رک گئیں چلتے چلتے سانسیں مری
تم ہی آکر انہیں تمام کرو
ہر سو پھر تا ہوں مثل خانہ بدوش
تیرے دل میں مرا مقام کرو
میں نے خود کو ترے سپرد کیا
اب تو جینا مرا حرام کرو
طعنہ دو پیار سے کہ گالی دو
کم سے کم مجھ سے اب کلام کرو
اب تو جانے لگا ہوں میخانہ
اب تو میرا تم احترام کرو
تیرا میخانہ آیا ہوں یونسؔ
میرے پینے کا انتظام کرو

84