دہر میں یارو جسے عشقِ پیمبر ہوگیا
گویا اس کا داخلہ جنت کے اندر ہوگیا
کتنے آۓ حضرتِ آدم سے عیسی تک رسول
مصطفی آخر میں آیا اور سرور ہوگیا
حاضری جس کی ہوئی سرکار کے دربار میں
ساری دنیا میں وہ قسمت کا سکندر ہوگیا
توڑ نے آۓ تھے کعبہ پر ہوا یہ معجزہ
چند ابابیلوں کے ذریعہ ختم لشکر ہوگیا
صحبتِ سرکار سے اصحاب کیا کیا ہوگئے
کوئی سیف اللہ کوئی صدیق اکبر ہوگیا
فخر میں کیوں نہ کروں قسمت پہ اپنی دوستو
نعت آقا کی مجھے لکھنا مقدر ہو گیا
آمنہ کے لال سے یونسؔ کرو تم دل لگی
کیونکہ ان سے جو لگایا دل منور ہو گیا

19