بے کسوں کے رہنما کچھ اور ہے
ہم سبھوں کے پاسباں کچھ اور ہے
جان اپنی دو نبی کے حکم پر
ان کے حکموں کا جزا کچھ اور ہے
بے سہاروں کو لگانا قلب سے
مصطفی کی یہ ادا کچھ اور ہے
اک چٹائی پر گذاری زندگی
ان کا ٹوٹا بسترا کچھ اور ہے
خود قمر آگے جھکا سرکار کے
ان کا اس سے کھیلنا کچھ اور ہے

0
72