دنیا کے ہر اک شئ کی زباں پر یہ صدا ہے
آقا سا حسیں کوئی جہاں میں نہ بنا ہے
چہرے کا یہ عالم ہے کہ گویا ہے وہ سورج
اور زلف کا عالم ہے کہ رحمت کی گھٹا ہے
اک موسیٰ تھا جو دید خدا کا تھا طلبگار
اک میرا نبی ہے کہ خدا جن پہ فدا ہے
جنت کے درختوں میں سے ہر ایک پہ دیکھا
اللہ کے ساتھ آپ کا بھی نام لکھا ہے
ہم آج نہ جانے کہاں سر ٹیک تے پھرتے
آقا کے وسیلے ہمیں ایمان ملا ہے
اللہ کی قسم میں ہی نہیں میرا گھرانا
اے میرے نبی آپ پہ قربان ہوا ہے
اے کاش نبی خواب میں آجاۓ میسر
یونسؔ مرے لب پر یہی برسوں سے دعا ہے

0
24