فرش سے لے کے عرش تک، چرچا مرے حضور کا
نبیوں میں سب سے ہے بلُند، رتبہ مرے حضور کا
حضرتِ جابر ایک شب، کہنے لگے یوں چاند سے
تجھ سے زیادہ ہے حسیں، چہرہ مرے حضور کا
چُھو کے مرے حضور کے، دست مبارک ایک دن
پڑھ لیا بے زباں نے بھی، کلمہ مرے حضور کا
گنبدِ خضرا چاند سا، چاروں طرف ہی نور ہے
ایسے کہ رشک خلد ہے، روضہ مرے حضور کا
پانی نبی کے صدقے میں دانے نبی کے صدقے میں
سارا زمانہ کھائے ہے، صدقہ مرے حضور کا
ہونگے خموش سب رسول، پیشِ خدا بروز حشر
صرف چلے گا حشر میں، سکہ مرے حضور کا

0
5