دل سے اب عشقِ جہاں بالکل مٹایا جاۓ گا
صرف عشقِ مصفطی دل میں بسایا جاۓ گا
خاک طیبہ کو ادب سے چومتا رہ جا ؤں گا
جب مجھے شہرِ مدینہ میں بلایا جاۓ گا
اہل مومن رب کودیکھیں گے یقیناً خلدمیں
اور مشرک کو جہنم میں جلایا جاۓ گا
ڈھال بن کر سامنے آ جا ئیں گے پیارے نبی
فیصلہ دوزخ کا جب ہم کو سنایا جاۓ گا
تب تو آجاۓ گی دنیا میں قیامت بالیقیں
دہرسے دینِ محمد جب مٹایا جاۓ گا
آج کل فرعون کے چیلے بڑے اترا تے ہیں
لگتا ہے دنیا میں پھر موسیٰ بلایا جاۓ گا
تازگی آ جا ۓ گی یونسؔ تمہارے چہرے پر
جب نبی کے صدقے میں تو بخشوایا جاۓ گا

0
48