سب سے عالی ہے شانِ محمد ان کا کوئی بھی ہمسر نہیں ہے
عرش پہنچا ہو ان کے علاوہ ایسا کوئی پیمبر نہیں ہے
یوں تو اصحاب سب محترم ہیں جن میں عباس سا ذی حشم ہیں
پر فضیلت میں بو بکر ہیں بس کوئی ان کے برابر نہیں ہے
گود میں تیرے محبوب اکبر دودھ ان کو پلانا میسر
اے حلیمہ جہاں بھر میں تجھ سا اور کسی کا مقدر نہیں ہے
جو چلے مصطفی کے مطابق بس وہ مسلک ہے سب سے مصدق
سارے اصحاب کو جو نہ مانے ایسا مسلک ہی حق پر نہیں ہے
اس کا قرآں میں بھی تذکرہ ہے صاف مفہوم میں یہ لکھا ہے
ایک مومن کے اک غیر مومن کوئی صورت برابر نہیں ہے
ان سے کفار سب تھرتھراۓ اور شیطان بھی خوف کھاۓ
ہاۓ افسوس فاروق جیسا اب مسلماں کا تیور نہیں ہے
رب کے آگے بروزِ قیامت ہے فقط عاشقوں کی شفاعت
میں بھی ہوں اے تقی ان کا عاشق سو مجھے خوف محشر نہیں ہے

0
7