نعتِ رسول کہنے کا یہ سلسلہ رہے
ذوقِ سخن مرا یونہی قائم سدا رہے
میرے خیالوں میں سدا منظر بسا رہے
آنا جانا آپکے در پر لگا رہے
ہر قطرہ عشق مصطفیٰ کی داستاں کہے
آقا جی میری آنکھ میں یہ ولولہ رہے
ہو قبر میں زیارتِ محبوبِ کبریا
میری لحد میں پھر درِ جنت کھلا رہے
سوزو گداز میں رہے ہر دم فنا عتیق
یادِ نبی میں دل کا یہ غنچہ کھِلا رہے

0
58