راستے جتنے بھی دشوار ہوا کرتے ہیں
عشق کی راہ کا معیار ہوا کرتے ہیں
عشقِ سرور میں جو بیمار ہوا کرتے ہیں
عشق والوں کے وہ سردار ہوا کرتے ہیں
وصل محبوب کی ہر دم جو تمنا رکھے
موت کے وقت وہ سرشار ہوا کرتے ہیں
بے غرض مدحتِ محبوبِ خدا کرتے ہیں
نعت خوانی کے یہ میعار ہوا کرتے ہیں
مفت بکتی ہے جہاں خلدکی نعمت ہر دم
ان کے کوچے کے وہ بازار ہوا کرتے ہیں
انکے دربارسےملتی ہے #عتیق ان کو پناہ
جانے مانے جو گنہگار ہوا کرتے ہیں

88