آپ کی چشمِ لطف و عطا چاہیے
قلبِ بیمار کو اب شفا چاہیے
نفس کی چال بازی سے بچتا رہوں
یا نبی! آپ کا آسرا چاہیے
ہر گھڑی علم دیں کی رہے جستجو
علم کی مجھکو آقا ضیا چاہیے
جل رہا ہوں غموں کی کڑی دھوپ میں
تیری رحمت کی مجھ کو ردا چاہیے
امتی ہوں نبی کا یہ ہے فضل رب
اس لیے شکر رب العلی چاہیے
آرزو ہے عتیق زیاں کار کی
آپ کے عشق میں ہی فنا چاہئے

1
14
سبحان اللہ

0