| آپ کی چشمِ لطف و عطا چاہیے |
| قلبِ بیمار کو اب شفا چاہیے |
| نفس کی چال بازی سے بچتا رہوں |
| یا نبی! آپ کا آسرا چاہیے |
| ہر گھڑی علم دیں کی رہے جستجو |
| علم کی مجھکو آقا ضیا چاہیے |
| جل رہا ہوں غموں کی کڑی دھوپ میں |
| تیری رحمت کی مجھ کو ردا چاہیے |
| امتی ہوں نبی کا یہ ہے فضل رب |
| اس لیے شکر رب العلی چاہیے |
| آرزو ہے عتیق زیاں کار کی |
| آپ کے عشق میں ہی فنا چاہئے |
معلومات