تری یاد میں ہے سکون دل ترے ذکر میں ہی قرار ہے
تری نعت سرورِ انبیا مری زندگی کی بہار ہے
مرے چارہ گر ہیں مرے نبی ہیں جگہ جگہ یہی تذکرے
کہیں عرش پر کہیں فرش پر ترے نام ہی کی پکار ہے
یہ چہک مہک یہ چمک دمک یہ چمن میں گل کا نکھار سب
کہ نظامِ ہستی میں شاہ دیں ترے دم سے ہی تو بہار ہے
ترے آستاں کی گدا گری مرے واسطے ہے سکندری
یہ کرم ہے مجھ پہ حبیب کا مری آبرو ہے وقار ہے
اے عتیق عشقِ رسول میں جو دھڑکتا ہے وہی دل ہے دل
وہ ہی جان جانوں کی جان ہے جو مرے نبی پہ نثار ہے

2
32
ماشاءاللہ بہت خوب

جزاک الله

0