بدل نقشہ مولا مری زندگی کا
عطا کر سلیقہ مجھے بندگی کا
نبی کی محبت رہے میرے دل میں
بنے نا ٹھکانہ یہ آلودگی کا
شریعت کے سانچے میں تن من سجا کر
کروں پھر میں اظہار دیوانگی کا
رکھا ہے بھرم میرے آقا نے اب تک
مری بے بسی میری درماندگی کا
بڑی مختصر ہے تری زندگی یہ
دکھا کوئی کام اس میں مردانگی کا
حیاتی عتیق اپنی کندن بنا لے
سبق یاد کر کے تو پروانگی کا

0
89