مولا مجھے سرکار کا دیدار کرادے
سرکار کے جلووں میں مری نظریں جمادے
ہر وقت تری یادوں میں کھویا رہوں آقا
دل میں مرے نورانی تصور کو جمادے
دنیا کی محبت میں تڑپ تا ہے مرا دل
اس دل کو نبی پاک کی الفت کا مزا دے
آنکھوں کے دریچوں میں رہے چوکھٹے زہرا
سر میرا اسی در پہ ہمیشہ ہی جھکا دے
اتری ہے رگِ جاں میں جو اس در کی محبت
اس داغ محبت میں مجھے اور بقا دے
بیمار ہیں جتنے بھی ترے بندےالہی
آقا کے وسیلے سے تو ان سب کو شفا دے
سرکار کی سنت کے مطابق ہی رہوں میں
يارب دلے عتیق عبادت میں لگادے

0
47