یا رب ہمیں وہ پہلے سا ذوقِ نظر ملے |
تیری خبر جو دے ہمیں وہ باخبر ملے |
آتے ہیں غیب سے ہی مرے دل میں یہ خیال |
تیرے قریب جو کرے وہ ہم سفر ملے |
اجڑا ہوا چمن مرا گلزار کر دے پھر |
جو دل کو ذندہ کردے وہ اہلِ نظر ملے |
یہ قوم جاگ چکی ہے غفلت کی نیند سے |
اے کاش اب تو سننے کو ایسی خبر ملے |
دل سے خدا کے سامنے فریاد کیجئے |
ہر امتی کو اے خدا سوزِ جگر ملے |
دل کی عتیق حسرتیں کس کو سناؤں میں |
مدت سے ہے تلاش کوئی داد گرملے |
معلومات