تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Shabbir ahmad
@iasahmad
تیری آنکھوں کا خواب ہونا تھا
28 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہے یہ انسان کی کہانی کیا
کوئی سمجھا ہے زندگانی کیا
پیار تو پیار ہے مرے ہمدم
اس میں دکھلاوا اور نشانی کیا
عرض میں کر چکا ہوں پہلے جو
بات پھر سے وہی بتانی کیا
ہے یہ انسان کی کہانی کیا
1
4
28 جون
قطعہ
Shabbir ahmad
@iasahmad
میں نے پایا کہ بعد مرنے کے
دفن کرتے ہیں جسم فانی کو
دور اصحاب میں نہیں ملتی
کون لایا قرآن خوانی کو
میں نے پایا کہ بعد مرنے کے
0
12
24 جون
رباعی
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہماری پستیاں ناکامیاں رسوائیاں مشکل
ہماری ہر پریشانی کا وہ ہی حل نکالے گا
بھروسہ ہے اسی کی ذات اقدس پر ہمیں ازہر
ہمیں میں سے وہ پھر غازی کوئی تغرل نکالے گا
ہماری پستیاں ناکامیاں رسوائیاں مشکل
1
19
23 جون
رباعی
Shabbir ahmad
@iasahmad
اگر کہو تو میں عرض کر دوں مگر یقیناً برا لگے گا
کہ مجھ کو نادان دوستوں سے تو دانا دشمن بھلا لگے گا
یہاں فرشتوں سے لگ رہے ہیں یہ شیخ و ملا خطیب و واعظ
ہے کتنے پانی میں کون ازہر بروز محشر پتہ لگے گا
اگر کہو تو میں عرض کر دوں مگر یقیناً برا لگے گا
1
9
18 جون
رباعی
Shabbir ahmad
@iasahmad
دوست احباب جو ہمارے ہیں
کتنے اچھے ہیں کتنے پیارے ہیں
یہ حقیقت کھلی ہے جب ہم نے
ساتھ میں تین دن گزارے ہیں
دوست احباب جو ہمارے ہیں
1
8
16 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
کیوں چھوڑ گیا ہے وہ وجہ کچھ بھی نہیں ہے
کیا تم کو بتائیں کی ہوا کچھ بھی نہیں ہے
کیوں روک رہے ہو یوں محبت سے بزرگوں
کیا درد ہی اس میں ہیں مزہ کچھ بھی نہیں ہے
تنظیم سے باہر کا فقط رستہ دکھانا
توہین پیمبر کی سزا کچھ بھی نہیں ہے
کیوں چھوڑ گیا ہے وہ وجہ کچھ بھی نہیں ہے
1
7
15 جون
قطعہ
Shabbir ahmad
@iasahmad
حالانکہ محبت نے بڑا رنج دیا ہے
ہم پھر بھی محبت کی طرف دیکھ رہے ہیں
مل جائے کہیں کوئی محبت کا تلاشی
ہم اہل محبت ہیں ہدف دیکھ رہے ہیں
حالانکہ محبت نے بڑا رنج دیا ہے
1
6
9 جون
آزاد نظم
Shabbir ahmad
@iasahmad
میرا نفس مجھ کو اندھیروں بلاؤ ں کالی گھٹاؤں کی جانب لئے جا رہا ہے
مجھے کہہ رہا ہے یہی چیز اچھی ہے بہتر ہے تیرے لئے ہے
یہی تو خوشی ہے
سو کچھ وقت اس میں بھی اپنا لگاؤ
کبھی اس کی دعوت پے ملنے کو جاؤ
کبھی اس کو اپنے یہاں تم بلاؤ
کہیں دین اسلام غالب کرو تم
1
23
8 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہو عشق والے تو نام ہوگا
وگرنہ قصہ تمام ہو گا
سنا یہ میں نے ہے قدسیوں سے
ہمارا پھر اک امام ہوگا
اصول یہ ہے دلیل یہ ہے
ہے پیسہ جب تک سلام ہو گا
ہو عشق والے تو نام ہوگا
1
16
7 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
چراغ بجھتے ہی اندر کی روشنی کے سبب
اندھیرے چھٹ گئے فوراً مری خودی کے سبب
کبھی بدن تو کبھی دل کی آگہی کے سبب
بچھڑ گئے ہیں کئی یار عاشقی کے سبب
جو رہنما ہے اسے مشورہ ضروری ہے
بھٹک رہے ہیں ابھی لوگ رہبری کے سبب
چراغ بجھتے ہی اندر کی روشنی کے سبب
0
14
7 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
اک ذرا آئنہ دکھانے سے
دشمنی ہو گئی زمانے سے
ہم تھے شاہین ہو گئے کرگس
فرق آیا حرام کھانے سے
ساری دنیا میں وہ نہیں پایا
جو ملا تیرے پاس آنے سے
اک ذرا آئنہ دکھانے سے
1
27
7 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
خوب انسان کی کہانی ہے
بعد مرنے کے زندگانی ہے
زندگی خواب سی تو ہے لیکن
یہ حقیقت میں جاودانی ہے
روز محشر سبھو کو پچھتاوا
اہلِ جنت کی شادمانی ہے
خوب انسان کی کہانی ہے
1
15
7 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہزار کوششیں کیں ہم نے دوستی نہ ہوئی
عجیب شخص تھا وہ دل میں روشنی نہ ہوئی
یہ لڑنا اور جھگڑنا تو عارضی ہے دوست
خدا گواہ کبھی ہم میں دشمنی نہ ہوئی
سیاہ رنگ نہیں دل سیاہ تھا اسکا
بہت جلایا مگر اس نے روشنی نہ ہوئی
ہزار کوششیں کیں ہم نے دوستی نہ ہوئی
1
20
7 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ایسا سسٹم بنا کے رکھا ہے
حق سبھی کا دبا کے رکھا ہے
ہے حلالہ کہیں کہیں تملیک
کیا تماشا لگا کے رکھا ہے
یہ تفرقہ ہے اختلاف نہیں
جس نےسب کو لڑا کے رکھا ہے
ایسا سسٹم بنا کے رکھا ہے
1
14
6 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
صرف ترکیب نہ بتائیں آپ
کچھ نیا کر کے بھی دکھائیں آپ
چاہتے ہیں عروج تو سن لیں
خود کو وقت سحر جگائیں آپ
وصل کی بات نہ بتائیں خیر
قصہ ہجر ہی سنائیں آپ
صرف ترکیب نہ بتائیں آپ
0
16
6 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
غم ہی غم ہیں فقط خوشی نہ رہی
اب وہ پہلے سی زندگی نہ رہی
جہل ہی جہل ہے یہاں ہر سو
ہاں وہی خوۓ آگہی نہ رہی
اس نے پیکر عجیب بخشا ہے
روح نکلی تو لاش بھی نہ رہی
غم ہی غم ہیں فقط خوشی نہ رہی
0
9
1 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
نہ ہم سفر نہ کوئی ہم پے مہرباں یاروں
عجیب شہر عجب لوگ ہیں یہاں یاروں
مکانِ دل میں ابھی روشنی ہے دھندلی سی
دھواں دھواں سا ہے یادوں کا کارواں یاروں
کرایہ دو گے کہاں تک سو مشورہ مانو
خرید لو کوئی اچھا سا اک مکاں یاروں
نہ ہم سفر نہ کوئی ہم پے مہرباں یاروں
0
13
25 مئی
رباعی
Shabbir ahmad
@iasahmad
جو سیاست سے کام لیتے ہیں
خوب عزت سے نام لیتے ہیں
یہ جو شرما رہے ہیں محفل میں
سب اکیلے میں جام لیتے ہیں
جو سیاست سے کام لیتے ہیں
1
17
11 مئی
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
راہ گیروں کو یہ امکان کہاں ہوتا ہے
راستہ کوئی بھی آسان کہاں ہوتا ہے
ابن آدم تو نظر آتا ہے بستی بستی
کچھ پتہ کیجیے کہ انسان کہاں ہوتا ہے
آندھیاں دیکھی ہیں سیلاب و تلاطم دیکھے
دل کے اندر ہے جو طوفان کہاں ہوتا ہے
راہ گیروں کو یہ امکان کہاں ہوتا ہے
1
17
28 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
عرض کیجئے جو بات ہے بھائی
دن ہے نکلا کہ رات ہے بھائی
مشکلیں اپنا کیا بگاڑیں گی
اپنی یکجہتی ساتھ ہے بھائی
کہنا وہ چھوڑ کر نہیں جاۓ
وہ مری کائنات ہے بھائی
عرض کیجئے جو بات ہے بھائی
1
29
28 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
وہ چاہے آج بدلے گا یا ہم کو کل بدل دے گا
کہ ہم ہیں مٹی کے ہم کو وہ مٹی میں بدل دے گا
وہ اپنی نعمتیں انسان پر یوں ہی لٹاۓ گا
کہیں زم زم نکالے گا کہیں وہ گنگا جل دے گا
یہی امید کرتے ہیں سبھی ماں باپ بچوں سے
ابھی ننھا سا پودا ہے بڑا ہو گا تو پھل دے گا
وہ چاہے آج بدلے گا یا ہم کو کل بدل دے گا
1
24
28 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
کتنی ذلت ہے کیسی خواری ہے
کیا یہی زندگی ہماری ہے
جتنی مزدوری دے رہے ہیں آپ
بوجھ اس سے یہ تھوڑا بھاری ہے
جرم اپنا عمل نہیں کرتے
اس نے قرآن تو اتاری ہے
کتنی ذلت ہے کیسی خواری ہے
1
31
28 اپریل
برائے اصلاح
Shabbir ahmad
@iasahmad
دریا یہ سمندر ہو جائیں گے
ممکن ہے بھنور میں کھو جائیں گے
بس روح نکلنے کی دیری ہے
ہم بھی کہانی ہو جائیں گے
آپ کہیں تو رک جاتے ہیں
آپ کہیں گے تو جائیں گے
دریا یہ سمندر ہو جائیں گے
1
18
22 اپریل
برائے تنقید
Shabbir ahmad
@iasahmad
دُکھاۓ دل کوئی محبوب جانی چو ٹ دےجاۓ
اگر ایسا نہ کر پا ۓکھلونا ساتھ لے جاۓ
پھر اس کو توڑ کر دیکھے اسی کا نام نکلے گا
ہمارے دل سے اس کا بھی کوئی تو کام نکلے گا
بہت تلخی بھرے انداز میں جس نے کھری کھوٹی سنائی تھی
ہمارے دل پے اس نے ضرب اک کاری لگائی تھی
وہ آۓ دن ملاقاتیں میسر اب نہیں ہوتیں
1
25
15 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ایک اونچی اڑان سے پہلے
ہے زمیں آسمان سے پہلے
میں نے اس کا ہی بس پتہ پوچھا
جو بھی نکلا مکان سے پہلے
معذرت کر لی بعد میں اس نے
ہٹ گیا تھا بیان سے پہلے
ایک اونچی اڑان سے پہلے ہے زمیں آسمان سے پہلے
0
30
13 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
تیری آنکھوں کا خواب ہونا تھا
ہر کلی کو گلاب ہونا تھا
تیری باتیں ہیں پھول کی مانند
تجھ کو بوۓ گلاب ہونا تھا
تیری مسکان بھی قیامت ہے
دل یقیناً خراب ہونا تھا
تیری آنکھوں کا خواب ہونا تھا
1
18
13 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
کچھ تو ہے ان دنوں ہر شام نکل آتے ہیں
موسمِ گل میں تو گلفام نکل آتے ہیں
وہ بھی اب ملنے ملانے کو کہاں آتے ہیں
یوں کہو ہم سے انھیں کام نکل آتے ہیں
قتل ہوتا ہے ہمارا ہی ہمیں ہیں مجرم
سر ہمارے سبھی الزام نکل آتے ہیں
کچھ تو ہے ان دنوں ہر شام نکل آتے ہیں
0
33
11 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
جس حال میں وہ رکھے وہی حال مبارک
اے اہل وطن تم کو نیا سال مبارک
مومن کی یہ تمثیل قفس میں ہو پرندہ
اور اس کو سمجھتا ہو وہ فی الحال مبارک
پھنستا ہی چلا جاتا ہے دنیا ۓقفس میں
انسان کو لگتا ہے یہ اک جال مبارک
جس حال میں وہ رکھے وہی حال مبارک
1
23
6 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
اپنی دھن میں ہی چور رہتا ہے
آدمی خود سے دور رہتا ہے
بات مفلس سے کیوں کرےگا وہ
پاس اسکے غرور رہتا ہے
سوچتے ہیں جو تیرے بارے میں
ذہن و دل میں سرور رہتا ہے
اپنی دھن میں ہی چور رہتا ہے
1
35
6 مارچ
شعر
Shabbir ahmad
@iasahmad
راہتیں ہیں مگر نہیں لگتا
دل ہمارا ادھر نہیں لگتا
تم کو دنیا سے رغبتی ہو گی
یہ ہمارا تو گھر نہیں لگتا
راہتیں ہیں مگر نہیں لگتا
1
17
6 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ڈرتے نہیں ہیں ہم کبھی تلوار دیکھ کر
باطل نے سر جھکایا ہے کردار دیکھ کر
اصلی کہانی کیا ہے کوئی جانتا نہیں
سہمے ہوئے ہیں لوگ یہ اخبار دیکھ کر
مشکل گھڑی ہے ساتھ بھلا کون دے ترا
احباب ساتھ رکھنے تھے دو چار دیکھ کر
ڈرتے نہیں ہیں ہم کبھی تلوار دیکھ کر
1
24
2 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
خطا جو پہلے ہوئی اب کے بار مت کرنا
مخالفین کو کمتر شمار مت کرنا
جو تم کو چاہے اسے تم بھی پیار دے دینا
کسی کو عشق میں تم بے قرار مت کرنا
ہمارے نام سے واقف نہیں غزل والے
ہمارے نام کا چرچا بھی یار مت کرنا
خطا جو پہلے ہوئی اب کے بار مت کرنا
0
17
2 مارچ
شعر
Shabbir ahmad
@iasahmad
فرقوں کے سارے لوگ فقط کہتے ہیں یہی
میرا امام ٹھیک ہے میرا فقہ سہی
ہے جسکی زندگی میں طریقہ رسول کا
میری نگاہ میں تو مسلمان ہے وہی
فرقوں کے سارے لوگ فقط کہتے ہیں یہی
1
9
27 فروری
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
جیسا مجھے سمجھتے ہو ویسا نہیں ہوں میں
ہر شخص کی نگاہ میں اچھا نہیں ہوں میں
تم بھی غلط خیال میں ہو مبتلا میاں
دریا کے پاس بیٹھا ہوں پیاسا نہیں ہوں میں
ممکن ہیں مجھ سے لغزشیں کوتاہیاں گناہ
انسان ہوں حضور فرشتہ نہیں ہوں میں
جیسا مجھے سمجھتے ہو ویسا نہیں ہوں میں
1
20
7 فروری
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
لگتا ہے مگر اتنا وہ نادان نہیں ہے
رستے سے ہٹانا اسے آسان نہیں ہے
دکھلاواہے اس شخص کا یہ شور مچانا
وہ شخص حقیقت میں پریشان نہیں ہے
اک عارضی سراے ہے دنیا کی زندگی
اس بات سے تو کوئی بھی انجان نہیں ہے
لگتا ہے مگر اتنا وہ نادان نہیں ہے
1
16
28 جنوری
حمد
Shabbir ahmad
@iasahmad
تو عروج دے یا زوال دے
مجھے بندسوں سے نکال دے
تو قبول کر لے یہ التجا
کہ مجھے تو رزق حلال دے
مری بخششوں کا سبب بنے
مجھے کوئی ایسا کمال دے
تو عروج دے یا زوال دے
1
27
19 جنوری
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
تری آنکھوں کا وہ پانی کہاں ہے
مرے درویش سلطانی کہاں ہے
تو اسکی تعبداری کر رہا ہے
یہ دنیا تونے پہچانی کہاں ہے
بھلے پردیش کی رونق ہے دلکش
جو گھر میں ہے وہ آسانی کہاں ہے
تری آنکھوں کا وہ پانی کہاں ہے
1
23
8 جنوری
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
کہہ گۓ ہیں جناب آۓ گا
پھر وہی انقلاب آئے گا
نشہ ہے اسکو اقتداری کا
اب وہ پی کر شراب آۓ گا
پہلے کانٹے ہٹاۓ صاحب
ہاتھ میں پھر گلاب آۓ گا
کہہ گۓ ہیں جناب آۓ گا
1
31
22 اکتوبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
وہ شخص کہ جو مجھ سے محبت نہیں کرتا
ہنستا ہوں اسے دیکھ کے نفرت نہیں کرتا
دیتے تھے بہت مشورہ دیوانوں کو پہلے
اب کیا ہوا اے یار نصیحت نہیں کرتا
دیتے ہیں سبھی لوگ ہمیں صرف دلاسہ
کھل کر یہاں کوئی بھی حمایت نہیں کرتا
وہ شخص کہ جو مجھ سے محبت نہیں کرتا
1
27
9 اکتوبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
گر تجھ کو چارہ ساز کا مطلب نہیں پتہ
مطلب ہے دل نواز کا مطلب نہیں پتہ
پڑھتا ہے جو نماز جماعت سے محترم
اس کو بھی تو نماز کا مطلب نہیں پتہ
تم کو ملے گی نوکری بھارت میں کس طرح
جب تم کو ساز باز کا مطلب نہیں پتہ
اس کو بھی تو نماز کا مطلب نہیں پتہ
1
34
9 اکتوبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
زخم ناسور ہو گۓ کتنے
مجھ میں ہی چور ہو گۓ کتنے
تو عیادت کو آ بھی جاتا ہے
ہم نوا دور ہو گۓ کتنے
کل تلک تھا بہت غرور جنھیں
آج مجبور ہو گۓ کتنے
زخم ناسور ہو گۓ کتنے
1
30
3 اکتوبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہم بیاباں میں چل رہے ہیں
سانپ کینچل بدل رہے ہیں
دشمنوں کا گلہ نہیں ہے
دوست دشمن نکل رہے ہیں
تمام نیتا ہیں مثل گرگٹ
رنگ اپنا بدل رہے ہیں
دوست دشمن نکل رہے ہیں
1
25
29 ستمبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
اپنے مسلک کی بات ہو تی ہے
ہر کہانی میں رات ہوتی ہے
روز مسلم کا خون بہتا ہے
روز اک واردات ہوتی ہے
اپنی یک جہتی اب نہیں باقی
اسلئےہم کو مات ہوتی ہے
اپنے مسلک کی بات ہو تی ہے
1
27
29 ستمبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
اشکوں کا کاروبار بھلایا نہیں گیا
آنسو مگر نگاہ میں لایا نہیں گیا
آ تو گیا تھا بام پے وہ خوش نگاہ بھی
لیکن نقاب رخ سے ہٹایا نہیں گیا
تم نے بھی انقلاب کی حامی نہیں بھری
ہم سے بھی زور تنہا لگایا نہیں گیا
اشکوں کا کاروبار بھلایا نہیں گیا
1
36
19 ستمبر
قطعہ
Shabbir ahmad
@iasahmad
تم بہت بولتے ہو محفل میں
اپنی دھن میں ہی چور رہتے ہو
بات کرنی مگر نہیں آتی
میڈیا میں ضرور رہتے ہو
تم بہت بولتے ہو محفل میں
1
66
19 ستمبر
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
میرا بھی ہے کوئی معیار بتایا جائے
کیا کہانی میں ہے کردار بتایا جائے
ہم نے اس ملک کو سینچا ہے لہو سے اپنے
آپ نے کیا کیا سرکار بتایا جائے
راز نیلام کیا کس نے بھلا باطل سے
کون ہے ملک کا غدار بتایا جائے
میرا بھی ہے کوئی معیار بتایا جائے
1
65
30 اگست
شعر
Shabbir ahmad
@iasahmad
ساری دنیا کی شان تھا پہلے
میرا بھارت مہان تھا پہلے
تم جسے لال قلعہ کہتے ہو
وہ ہمارا مکان تھا پہلے
آدمیت کی شان تھا پہلے
1
27
18 اگست
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ایک منظر اداس ہوتے ہوئے
آگیا بے لباس ہوتے ہوئے
اسکی باتوں میں میں نہیں آیا
اتنی زیادہ مٹھاس ہوتے ہوئے
سمندروں سے بچا لیا دامن
خوب شدت کی پیاس ہوتے ہوئے
ایک منظر اداس ہوتے ہوئے
0
23
8 اگست
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
سب نے ملاۓ ہاتھ یہاں بے رخی کے ساتھ
کتنا بڑا مزاق ہوا دوستی کے ساتھ
کرتے نہیں ہیں مرگ کا ماتم یہ سوچ کر
کس نے نباہ کی ہے یہاں زندگی کے ساتھ
یوں تو ہمارے پاس سمندر ہے علم کا
کیوں مر رہے ہیں یار ہمیں تشنگی کے ساتھ
کتنا بڑا مزاق ہوا دوستی کے ساتھ
1
37
27 جولائی
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
خالی پیلی نہ یوں کلام کریں
کر لیں وعدہ تو پھر تمام کریں
سب کو دیجے سلامتی کی دعا
دشمنوں کا بھی احترام کریں
لفظ ہی دل کو توڑ دیتے ہیں
گفتگو میں بھی اہتمام کریں
خالی پیلی نہ یوں کلام کریں
1
47
27 جولائی
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہمیں سکھاۓ گا وہ کیا ہنر زمانے کا
ہمارے پاس بھی ہے آئنہ دکھانے کا
فضول کوششیں کرتا رہا ہے صدیوں سے
وہ خواب دیکھ رہا ہے ہمیں مٹانے کا
ہمارے آگے اندھیرا ٹھہر نہیں سکتا
ہنر پتہ ہے ہمیں روشنی بنانے کا
ہمیں سکھاۓ گا وہ کیا ہنر زمانے کا
2
48
21 جولائی
برائے تنقید
Shabbir ahmad
@iasahmad
گر بلندی سے ڈر گیا ہوتا
میں تو بے موت مر گیا ہوتا
مفلسی دیر تک اگر رہتی
گھر یقیناً بکھر گیا ہوتا
بوسہ محبوب کا جو مل جاتا
اپنا بھی درد سر گیا ہوتا
گر بلندی سے ڈر گیا ہوتا
1
25
21 جولائی
برائے اصلاح
Shabbir ahmad
@iasahmad
سورج نہ سہی رات میں جگنو نظر آۓ
مولا ہماری بات میں کچھ تو اثر آۓ
یہ ہی عروج حضرت انساں کا راز ہے
جھک جاۓ رب کے سامنے جب بھی سحر آۓ
تم دوستوں کا ساتھ ہو منزل پتہ نہ ہو
راہ حیات میں کوئی ایسا سفر آۓ
سورج نہ سہی رات میں جگنو نظر آۓ
1
34
13 جولائی
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
عبادتوں میں بھی اجرت ہے کیا کیا جائے
عجیب رنگ عبادت ہے کیا کیا جائے
عروج ہمکو میسر نہیں زمانے سے
عجیب قوم کی حالت ہے کیا کیا جائے
لگا ہے جس کو زمانہ قریب لانے میں
ہمیں بھی اس سے محبت ہے کیا کیا جائے
ہمیں بھی اس سے محبت ہے کیا کیا جائے
1
28
19 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہوتا نہیں اتنے میں فقط انکا گزارا
دیں اور بھی تنخواہ اماموں کو خدارا
وارث ہیں نبی کے یہی حضرات جہاں میں
وہ شہر ہو دلی یا ہو پھر شہر بخارا
بچوں کو پڑھاتے ہیں مدرسے میں بیچارے
پھر پانچ نمازوں میں خدا کو بھی پکارا
علماء پے نہیں کوئی بھی احسان ہمارا
2
3
56
30 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
یہ جو دیوار ہے ہمارے بیچ
سلسلہ وار ہے ہمارے بیچ
نفرتیں ، بغض، اور حسد، کینہ
کیسا بازار ہے ہمارے بیچ
ہمکو دشمن نے مات دی کیسے
کون غدار ہے ہمارے بیچ
یہ جو دیوار ہے ہمارے بیچ
1
51
19 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ہو اجازت تو دوستی کر لیں
دل کے اندر بھی روشنی کر لیں
عشق بہتر ہے سارے کاموں سے
کچھ نہ آتا ہو تو یہی کر لیں
خالی بیٹھے ہیں دوستوں سوچو
کوئی باتیں ہی قیمتی کر لیں
دل کے اندر بھی روشنی کر لیں
1
33
19 جون
شعر
Shabbir ahmad
@iasahmad
عشق ہو جائے پیار ہو جائے
ہم کو پھر اعتبار ہو جائے
اسکی صورت ہے موہنی صورت
جو بھی دیکھے شکار ہو جائے
عشق ہو جائے پیار ہو جائے
1
25
19 جون
قطعہ
Shabbir ahmad
@iasahmad
آپ لوگوں کی ہر ادا چمکے
دوستی آپ کی سدا چمکے
کون چمکا ہے اس طرح ازہر
جیسے دنیا میں مصطفےٰ چمکے
آپ لوگوں کی ہر ادا چمکے
1
25
18 جون
رباعی
Shabbir ahmad
@iasahmad
اسنے بھی لوٹ آنے کا وعدہ نہیں کیا
میں نے بھی انتظار زیادہ نہیں کیا
اس سے امید وصل کی کیوں رکھیں دوستوں
ملنے کا جسنے ہم سے ارادہ نہیں کیا
اس نے بھی لوٹ آنے کا وعدہ نہیں کیا
1
38
1 جون
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
سچ دکھانے کے جو حق دار نظر آتے ہیں
ایک دو شہر میں اخبار نظر آتے ہیں
راہ میں خار بچھاۓ ہیں انھیں لوگوں نے
جو ہمیں مونس و غم خوار نظر آتے ہیں
دور حاضر کی ترقی یہ بتاتی ہے ہمیں
کچھ دنوں اور یہ اخبار نظر آتے ہیں
سچ دکھانے کے جو حق دار نظر آتے ہیں
1
35
30 مئی
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
عشق ہوتا ہے پیار ہوتا ہے
کتنا اچھا اے یار ہوتا ہے
ہم کو معلوم ہے محبت کا
سب کو اک دن بخار ہوتا ہے
کوئی ہوتا ہے آدمی کمتر
کوئی بہتر شمار ہوتا ہے
عشق ہوتا ہے پیار ہوتا ہے
1
36
26 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
جو ترے خواب دیکھتا ہو گا
تیری الفت میں مبتلا ہو گا
تجھکو اچھا جو کہہ نہیں سکتا
کچھ تو وہ شخص بھی برا ہو گا
لیکر آۓ گا وصل کی خواہش
عشق اس کو بھی گر ذرا ہو گا
کچھ تو وہ شخص بھی برا ہو گا
1
60
17 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
ممکن ہے پھر وطن کی ترقی ہو شان سے
قانون سازی کیجے اگر سن ودھان سے
سرکار سے ادب سے پھر اک بار التماس
کیسی گزر رہی ہے یہ پوچھو کسان سے
کوشش کریں ہزار لعینوں کاکام ہے
کچھ بھی مٹا نہ پائیں گے لیکن قرآن سے
پوچھو کسان سے
1
4
80
5 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
عشق میں چال چل نہیں سکتا
اپنی فطرت بدل نہیں سکتا
اس نے بھیجا ہے آج بھی قاصد
کل بھی وہ مجھ سے مل نہیں سکتا
زندگی ایسا راز ہے پیارے
زندگی میں جو کھل نہیں سکتا
اپنی قسمت بدل نہیں سکتا
2
5
182
16 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
میں اکیلا تھا اک بشر تنہا
یاد آتا ہے وہ سفر تنہا
کتنی دشوار کس قدر تنہا
زندگی ہوتی ہے بسر تنہا
عشق ہوتا ہے لا دوا صاحب
آدمی لگتا ہے شجر تنہا
آدمی لگتا ہے شجر تنہا
2
3
95
16 اپریل
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
کھیل کھیلا ہے آخری میں نے
توڑ دیں بندشیں سبھی میں نے
ہم بہت بعد میں ہوۓ پیدا
کوئی دیکھا نہیں نبی میں نے
خشک پتوں پے دن گزارے ہیں
جنگ ہر حال میں لڑی میں نے
بیچ ڈالی اگر خودی میں نے
2
3
71
21 مارچ
غزل
Shabbir ahmad
@iasahmad
عشق قرآن ہو گیا صاحب
رب کا احسان ہو گیا صاحب
بعد مدت کے فصل گل آئی
باغ ذیشان ہو گیا صاحب
یاد تیری، نہ جائے گی دل سے
میرا ایمان ہو گیا صاحب
وہ بھی حیران ہو گیا صاحب
1
1
72
معلومات