رسول عربی نے ہے بتایا
جو چپ رہا وہ نجات پایا
عزیز تر ہے وہ اپنی جاں سے
کرم ہو اس پر مرے خدایا
عروج اپنا کہاں گیا وہ
سبب ہے کیا کیوں زوال آیا
جلاؤ دل کو کہ روشنی ہو
دہر میں ہر سو اندھیرا چھایا
کہیں بھی نافذ کیا نہ ہم نے
قرآن کو بس پڑھا پڑھایا
یہ گھر کراۓ کا دے کے ازہر
خدا نے ہم کو ہے آزمایا

0
62