میں اکیلا تھا اک بشر تنہا
یاد آتا ہے وہ سفر تنہا
کتنی دشوار کس قدر تنہا
زندگی ہوتی ہے بسر تنہا
عشق ہوتا ہے لا دوا صاحب
آدمی لگتا ہے شجر تنہا
جانتا ہوں میں اس کو مدت سے
آدمی ٹھیک ہے ظفر تنہا
دن میں سورج ہے روشنی والا
رات روشن کرے قمر تنہا
یوں تو لگتا ہے بھیڑ میں گم ہے
آدمی ہوتا ہے مگر تنہا
قافلہ جلد پاۓگا منزل
ڈھونڈ لو ایک رہ گزر تنہا
آپ پائیں گے منزل مقصود
آپ پیدا کریں ہنر تنہا

3
136
حوصلہ افزائی کی گزارش

کوشش جاری رکھیں
تخیل کی پختگی کو وقت درکار ہے

Thanks for comment

0