یہ جو دیوار ہے ہمارے بیچ
سلسلہ وار ہے ہمارے بیچ
نفرتیں ، بغض، اور حسد، کینہ
کیسا بازار ہے ہمارے بیچ
ہمکو دشمن نے مات دی کیسے
کون غدار ہے ہمارے بیچ
چھوٹی چھوٹی سی دینی باتوں پر
بحث و تکرار ہے ہمارے بیچ
سر تو کربل میں کٹ گیا لیکن
باقی دستار ہے ہمارے بیچ
لفظ واپس پلٹ نہیں سکتے
بات بے کار ہے ہمارے بیچ
فرقہ بندی کا بول بالا ہے
دین بیمار ہے ہمارے بیچ
ماشا اللّٰہ یہ رنگ محفل کا
اپنا ہر یار ہے ہمارے بیچ

90