عبادتوں میں بھی اجرت ہے کیا کیا جائے
عجیب رنگ عبادت ہے کیا کیا جائے
عروج ہمکو میسر نہیں زمانے سے
عجیب قوم کی حالت ہے کیا کیا جائے
لگا ہے جس کو زمانہ قریب لانے میں
ہمیں بھی اس سے محبت ہے کیا کیا جائے
سبھی کو جانا وہیں ہے جہاں سے آۓ ہیں
یہ چند روز کی مہلت ہے کیا کیا جائے
ذلیل ہمکو کیا ہے اسی بھکاری نے
اسی کی ہم پے حکومت ہے کیا کیا جائے
فریب دے کے ترا جسم جیت سکتا ہوں
مگر خلاف شریعت ہے کیا کیا جائے
اگر جو قبر پرستی عزیز ہے اس کو
تو لا الاہ پے لعنت ہے کیا کیا جائے

51