مجھ کو اسیر کر کے ہے حیران دیکھیے
کب تک رہے گا اس کا یہ زندان دیکھیے
تاکہ سخنوروں کی ہو پہچان دیکھیے
غالب کو پڑھیے میر کا دیوان دیکھیے
اس نے عجب بنائے ہیں سب شاہکار پر
تخلیق کا عروج ہے انسان دیکھیے
کہتے سبھی ہیں جان بھی دے دیں گے آپ پر
کرتا ہے کون وقت بھی قربان دیکھیے
اک تو رسول پاک کے ہیں روبرو بھی پھر
بیٹھے کہاں ہیں حضرت حسان دیکھیے
جس کو خدا نہ چاہے کبھی ڈوبتا نہیں
کشتئ نوح دیکھیے طوفان دیکھیے
اوروں پہ انگلیاں بھی اٹھائیں جناب من
اپنا بھی پہلے آپ گریبان دیکھیے

22