سرکار دو عالم کا فرمان نرالا ہے
نازل جو ہوا ان پر قرآن نرالا ہے
وہ فتح پے مکہ کی جو آپ نے فرمایا
دشمن بھی یہ کہتے ہیں اعلان نرالا ہے
کرتے جو اشارہ بھی مٹی میں وہ مل جاتا
پر آپ کا طائف سے امکان نرالا ہے
دنیا تھی یہ ظلمت میں توحید سے خالی تھی
اٹھا ہے جو صحرا سے طوفان نرالا ہے
فرمان محمد پر جو بھی ہو عمل پیرا
دنیا میں وہی از ہر انسان نرالا ہے

50