پر کا مطلب تو ہے مگر لیکن |
اس میں الجھا ہوں رات بھر لیکن |
کیا محبت وہ ہم سے کرتا ہے |
اس نے دیکھا نہیں ادھر لیکن |
وہ پرندہ تو ہو گیا آزاد |
کٹ گئے اس کے بال و پر لیکن |
ہم مسافر ہیں اور سفر میں ہیں |
ہم کو جانا ہے اپنے گھر لیکن |
تھے پرندوں کے گھونسلے اس پر |
کاٹ ڈالا گیا شجر لیکن |
تیرا ہر عیب ہے ہنر ازہر |
پاس تیرے ہو مال و ذر لیکن |
معلومات