گر بلندی سے ڈر گیا ہوتا
میں تو بے موت مر گیا ہوتا
مفلسی دیر تک اگر رہتی
گھر یقیناً بکھر گیا ہوتا
بوسہ محبوب کا جو مل جاتا
اپنا بھی درد سر گیا ہوتا
اسکو پکا یقین گر ہوتا
پار دریا وہ کر گیا ہوتا
اس نے ایمان بیچ ڈالا ہے
اس سے اچھا وہ مر گیا ہوتا
آئنہ اس کو گر دکھا دیتے
اپنے چہرے سے ڈر گیا ہوتا

80