ایسا سسٹم بنا کے رکھا ہے
حق سبھی کا دبا کے رکھا ہے
ہے حلالہ کہیں کہیں تملیک
کیا تماشا لگا کے رکھا ہے
یہ تفرقہ ہے اختلاف نہیں
جس نےسب کو لڑا کے رکھا ہے
میں بھی ان حادثوں میں مر جاتا
اک دعا نے بچا کے رکھا ہے
سبھی مذہب کی بات کرتے ہیں
دین گویا بھلا کے رکھا ہے
چندہ کرتے ہیں شان سے حضرت
اک مدرسہ بنا کے رکھا ہے
مسئلہ کچھ نہیں ہے چندے سے
جو کمیشن دبا کے رکھا ہے

52