جس حال میں وہ رکھے وہی حال مبارک
اے اہل وطن تم کو نیا سال مبارک
مومن کی یہ تمثیل قفس میں ہو پرندہ
اور اس کو سمجھتا ہو وہ فی الحال مبارک
پھنستا ہی چلا جاتا ہے دنیا ۓقفس میں
انسان کو لگتا ہے یہ اک جال مبارک
تابیز بنا لینگے سجا لینگے مرے یار
مل جائے کہیں آپ کا اک بال مبارک
انگریزی و ہندی میں بھی شاعر ہیں بڑے خوب
اردو کو ہوۓ غالب و اقبال مبارک
خوشبو نہ گئی یار ترے لمس کی اب تک
چوما تھا کبھی تونے مرا گال مبارک
ہم لوگ محبت کے طرفدار ہیں ازہر
ہمکو بھی محبت کے خد و خال مبارک

121