سرکار دو عالم کی ہر بات نرالی ہے
کہتے ہیں جہاں بھر کے حضرات نرالی ہے
وہ رحمت عالم ہیں وہ شافع محشر ہیں
اللہ کے بندوں میں وہ ذات نرالی ہے
یہ شہر مدینہ ہے ہے نور یہاں ہر  سو
یاں دن بھی نرالا ہے یاں رات نرالی ہے
انفاق لوجہ اللہ کتنوں نے کیا لیکن
بوبکر نے جو کی ہےخیرات نرالی ہے
پایا نہیں دنیا کا یہ مال‌ و متاع میں نے
ایماں کی ملی لیکن سوغات نرالی ہے

2
115
اس نورِ مجسم کی کیا ذات نرالی ہے

بہت بہت شکریہ

0