ہوتا نہیں اتنے میں فقط انکا گزارا
دیں اور بھی تنخواہ اماموں کو خدارا
وارث ہیں نبی کے یہی حضرات جہاں میں
وہ شہر ہو دلی یا ہو پھر شہر بخارا
بچوں کو پڑھاتے ہیں مدرسے میں بیچارے
پھر پانچ نمازوں میں خدا کو بھی پکارا
بچتے ہیں بری بات سے کہتے ہیں صدا حق
اس طرح سے کردار اماموں نے سنوارا
یہ علم کے موتی ہیں یہی دیں کے سپاہی
کردار میں گفتار میں ہیں مثل ستارا
پوری کرو تم لوگ سبھی انکی ضرورت
عزت بھی کرو خوب بنو انکا سہارا
میری جو اگر بات نہ مانی تو یقیناً
ہوگا تمھیں لوگوں بڑا نقصان و خسارا
مانو یا نہ مانو یہ تو مرضی ہے تمہاری
ترغیب دلانا تھا فقط کام ہمارا
خطبہ دیا اک روز یہ واعظ نے جمعہ میں
پھر جاکے کیا شیخ نے ممبر سے کنارا
کچھ لوگوں کو یہ بات ہضم تک نہیں ہو گی
ازہر نے کیا ہے ہاں مگر اس کو گوارا

3
98
بہت بہتر فکر کو اجاگر کیا ہے۔۔۔اس مہنگائی کے دور میں امام کو 15ہزار دیکرگویاخرید لیا جاتا ہے۔۔۔

Thanks for comment

0
Aap ki mohabbat ka shukr guzar hoon
Aap ki Duaaon ka talabgaar

0