عجب حال ہے کیا زمانہ ہے صاحب
خود اپنے مقابل میں آنا ہے صاحب
ہمیں بھیجا دنیا میں بس اس لیئے ہے
خدا نے ہمیں آزمانا ہے صاحب
ہمیں رہ نما ہیں ہمیں ہیں خلیفہ
عمل ہم کو بہتر بنانا ہے صاحب
نہیں اہل باطل کی ہے کوئی خواہش
اسے صرف ہم کو مٹانا ہے صاحب
روش فرقہ بندی کی اب چھوڑنا ہے
ہمیں خود کو مسلم بتانا ہے صاحب
ہمیں نے سکھایا تھا جنکو نشانہ
اب ان کا ہی ہم پر نشانہ ہے صاحب
نہیں ہے فقط یہ کتاب ‌ الہدایت
مکمل ہے زندہ خزانہ ہے صاحب

57