خوب انسان کی کہانی ہے
بعد مرنے کے زندگانی ہے
زندگی خواب سی تو ہے لیکن
یہ حقیقت میں جاودانی ہے
روز محشر سبھو کو پچھتاوا
اہلِ جنت کی شادمانی ہے
تو گنہگار تو نہیں لیکن
تیری عادت وہی پرانی ہے
نفرتیں بغض اور حسد کینہ
اس سے بہتر تو بدزبانی ہے
خودکشی کی وجہ سمجھ آئی
اہلِ دنیا کی مہربانی ہے
میں تجھے اپنا مان لوں کیسے
پاس تیرے کوئی نشانی ہے
ہے اندھیرا اگر یہاں ازہر
ہم نے شمع یہیں جلانی ہے

58