وقت تو وقت ہے بدلے گا یہ رفتہ رفتہ
آدمی وقت سے پہلے بھی بدل سکتا ہے
دن ہے سورج کی شعاعوں میں گرفتار مگر
رات پر زور چراغوں کا ہی چل سکتا ہے
اس کو معمولی نہ سمجھو کہ یہ ہمت کا چراغ
تیز آندھی ہو کہ طوفان یہ جل سکتا ہے
اس کی قدرت کا کرشمہ ہے وگرنہ سوچو
کوئی موسیٰ کسی فرعون سے پل سکتا ہے
عمر بھر جس نے کمائی ہو یہ فانی دنیا
وقت رخصت کف افسوس ہی مل سکتا ہے
صدقہ خیرات دعاؤں کی بدولت ازہر
سانحہ کوئی ہو امکان ہے ٹل سکتا ہے

0
22