وہ مری آنکھوں کے تارے ہوگئے
جن کو میرے یار پیارے ہوگئے
گر پڑے ہیں ٹوٹ کر دھرتی پے کچھ
کچھ خلا میں گم ستارے ہوگئے
مرحلہ جب جنگ کا آیا کبھی
جومنافق تھے کنارے ہو گئے
خواب میں کل اس کو دیکھا رات بھر
چشم بینا کے نظارے ہو گئے
زندگی ایسے گزرتی ہے بھلا
یوں کہو ہم سے گزارے ہو گئے
مدتوں دل میں رہے گی یہ خلش
دوست کیوں دشمن ہمارے ہوگئے
امت مسلم ہیں ہم یہ بھول کر
سب ہی فرقوں کے سہارے ہو گئے

30