خوشی کا ساتھی بنے زمانہ دکھوں میں کوئی نہ کام آئے
عروج پر ہو نصیب جب تک یہاں سبھی کا سلام آئے
فقط نمازیں پڑھانے والا جو خود کو رہبر سمجھ رہا ہے
سنبھالے آکر  بکھرتی امت ہو واقعی گر امام آئے
یہ آرزو ہے یہ التجا ہے خدائے واحد مری دعا ہے
پکارے کوئی جو روز محشر تو نیک لوگوں میں نام آئے
کہ عدل و انصاف تو یقینا ہے دین اسلام کی ہی خوبی
کوئی بھی انصاف کر نہ پایا جہاں میں کتنے نظام آئے
یہ جھوٹ  و سچ کی ہے جنگ ازہر چلی مسلسل ہے اور چلے گی
جہاں بھی راون کا راج آیا وہیں پہ دیکھو ہیں رام آئے

0
7