عرض کیجئے جو بات ہے بھائی
دن ہے نکلا کہ رات ہے بھائی
مشکلیں اپنا کیا بگاڑیں گی
اپنی یکجہتی ساتھ ہے بھائی
کہنا وہ چھوڑ کر نہیں جاۓ
وہ مری کائنات ہے بھائی
آج ہی تم ملے زہے قسمت
آج ہی چاند رات ہے بھائی
اب یہی فکر ہے کہ دنیا سے
کیسے ممکن نجات ہے بھائی
ہم اگر ایک صف میں آجائیں
پھر تو دشمن کی مات ہے بھائی
دین مٹتا ہے سامنے تو پھر
کس لئے یہ حیات ہے بھائی

84