دریا یہ سمندر ہو جائیں گے
ممکن ہے بھنور میں کھو جائیں گے
بس روح نکلنے کی دیری ہے
ہم بھی کہانی ہو جائیں گے
آپ کہیں تو رک جاتے ہیں
آپ کہیں گے تو جائیں گے
سوچتے رہتے ہیں حج کرنے
اک دن کعبے کو جائیں گے
پھر اپنی حفاظت کیسے ہو گی
گر پہرےدار بھی سو جائیں گے
راہ نما اس بار بھی ازہر
راہ میں کانٹے بو جائیں گے

72