دیش کے ایسے سارے لیڈر دفن کرو
  جو کہ ہیں اسپیڈ بریکر دفن کرو
لاشوں کو آتش کے حوالے کرتے ہو
اس سے اچھا اس سے بہتر دفن کرو
زور قلم سے دل تبدیل کرو صاحب
چاکو واکو خنجر ونجر دفن کرو
امن و سکوں کی چاہ اگر ہے تو پہلے
دیش کے سارے فتنہ پرور دفن کرو
اک عاشق کی تربت ہو موجود وہاں
یارو مجھے تم ایسی جگہ پر دفن کرو
تب پاتی ہے ایک غزل تکمیل کہیں
جب کاغذ پر کتنے منظر دفن کرو
مٹی کو یہ تاج محل میں رکھنا کیا
مٹی کو مٹی کے اندر دفن کرو
ختم نہیں ہوں گے یہ کبھی تلواروں سے
اندھیاروں کو دیپ جلا کر دفن کرو
روح کی منزل اور تھی وہ پرواز ہوئی
بچا ہے جو یہ خاکی پیکر دفن کرو
ہوتی ہے تکمیل غزل جب آخر میں
مقطع بھی اے بھائی اظہر دفن کرو

0
22