رب کی نعمت ہوں اور اس کا احسان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
ساتھ میرے یہ کیا کھیل کھیلا گیا
کیا پڑھا کیا سنا صرف جھیلا گیا
چند ایام میں ختم مجھ کو کیا
پھر مساجد سے لوگوں کا میلہ گیا
یہ تراویح ہے کیسی میں حیران ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
میری عظمت کو پامال کرتے ہو کیوں
مجھ کو ایسے تراویح میں پڑھتے ہو کیوں
لفظ ترتیل تم بھول بیٹھے ہو کیوں
رب سے ڈرتے نہیں سب سے ڈرتے ہو کیوں
مجھ کو ایسے نہ پڑھئے میں ذیشان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
یہ جو کہتے ہیں مشکل ہے انجان ہیں
رب سے ٹکراتے ہیں کتنے نادان ہیں
غورکرنے سمجھنے کی فرصت نہیں
صرف رٹ رٹ کے مجھ کو پریشان ہیں
رب کعبہ تو کہتا ہے آسان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
یوں تو سمجھا ہے تم نے بہت کچھ مگر
میری عظمت کی تم کو نہیں ہے خبر
موٹی موٹی کتابیں سمجھتے رہے
پر سمجھنا تھا تم نے مجھے خاص کر
مجھ کو سمجھو کہ میں رب کا فرمان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
جو کتابیں صحیفے بھی نازل ہوئے
جن کی خاطر سے انسان قابل ہوئے
ان کی عظمت بھی بالاتھی اس دور میں
جن میں نور اور ہدایات شامل ہوئے
یہ حقیقت ہے میں سب کا سلطان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
یہ جو فرقوں میں بٹتے چلے جارہے ہو
ہدایت سے بالکل پرے جا رہے ہو
رجوع میری جانب نہیں کر رہے کیوں
اور آپس میں ہی تم لڑے جا رہے ہو
فیصلہ میں کروں گا میں فرقان ہوں ہو
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
میری باتوں پہ کرتے رہو تم عمل
میرے اندر ہے سارے مسائل کا حل
ایسی نعمت ہوں جو ختم ہوتی نہیں
میری خاطر سے پاؤ گے نعم البدل
جاری ہر دم ہے جو میں وہ فیضان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں
رب کی نعمت ہوں اور اس کا احسان ہوں
ہاں میں قرآن ہوں ہاں میں قرآن ہوں

105