ممکن ہے پھر وطن کی ترقی ہو شان سے |
قانون سازی کیجے اگر سن ودھان سے |
سرکار سے ادب سے پھر اک بار التماس |
کیسی گزر رہی ہے یہ پوچھو کسان سے |
کوشش کریں ہزار لعینوں کاکام ہے |
کچھ بھی مٹا نہ پائیں گے لیکن قرآن سے |
اے یار کاروبار کرو خوب عشق کا |
سو بار لوٹ آو بھلے تم دکان سے |
ایسا بھی ایک شخص ہماری نظر میں ہے |
جو آج بھی ہے پیارا ہمیں اپنی جان سے |
آقا نے امن دے دیا محفوظ کہہ دیا |
نکلا نہ فتح بعد جو اپنے مکان سے |
شبیر یہ کلام نیا تو ضرور ہے |
لیکن اثر کرے گا نہ ایسے بیان سے |
معلومات