پانی جب سر سے گزرا تھا منظر ہم نے بھی وہ دیکھا تھا
|
کشتی اب جو تیری ڈوبی سمندر ہم نے بھی وہ دیکھا تھا
|
خستہ سے دیوار و در میں جو پھیلی ہے اب تیرے وحشت
|
یوں لرزیدہ سہما سہما اک گھر ہم نے بھی وہ دیکھا تھا
|
کرتی ہے نا اپنے من کی اس کی تصویروں سے بھی تو باتیں
|
تیری تصویروں کا یہ محشر ہم نے بھی وہ دیکھا تھا
|
|