| جو فکرِ دردِ سکندر ہیں ان کی ہم نس ہیں |
| ہماری شہ رگوں میں زہرِ عشق کے رس ہیں |
| ہوا کے ساتھ پرندوں کے غول اڑتے ہیں |
| ہیں ہم تو قید و قفس کے شجر جو بے بس ہیں |
| نہ اٹھ سکے گا یہ مزدور دل سے میرے بوجھ |
| ہماری پسلیاں بھی ڈیڈھ آٹھ اور دس ہیں |
| شغف نہ رکھنا کہ اے قاتلوں کے شہر سے تم |
| تمہاری خیر ہو ساگر کہ ہم تو بیکس ہیں |
معلومات