| کتنے بے چین رہا کرتے تھے |
| روز و شب ہم سے ملا کرتے تھے |
| تیری سانسوں کی مہک سے ہر دم |
| چین بھر سانس لیا کرتے تھے |
| اپنی آنکھوں کے تبسم سے تم |
| مجھ سے ہر بات کہا کرتے تھے |
| آتے تھے جب کبھی آنگن میں مرے |
| باغ سے پھول چنا کرتے تھے |
| ایسی شہزادیوں کے افسانے |
| ہم کہانی میں سنا کرتے تھے |
| ہائے وہ پیاس کے موسم ساگر |
| ان کے ہونٹوں سے پیا کرتے تھے |
معلومات