| میری دستار کی لگا قیمت |
| اپنے سردار کی لگا قیمت |
| شہر کے شہر ہو چکے نیلام |
| میرے گھر بار کی لگا قیمت |
| بیچ میں آ کھڑی ہے اک دیوار |
| دل کے سنسار کی لگا قیمت |
| میرے دل سے تو کر گیا ہجرت |
| اب مرے پیار کی لگا قیمت |
| ڈھونڈ پائے گا دل کہاں ان کو |
| ان کے دیدار کی لگا قیمت |
| کچھ تجارت ہو دل کے تاجر سے |
| یاروں کے یار کی لگا قیمت |
| ورد ہو بس جہاں محبت کا |
| ایسے دربار کی لگا قیمت |
| میرے ہونٹوں پہ رکھ کے لب ساگر |
| اپنے اظہار کی لگا قیمت |
معلومات