گفتگو ہجر سے ہوتی ہے سماعت خود سے
ہے محبت بھی عجب پیشِ غمِ تنہائی
مجھ سے ہو کر کے گزرنا تھا ترا کیا ساگر
ہو گیا میں تو کوئی کوچہ خمِ تنہائی

34