حالتِ نازک پہ تو روتا ہے کیا
آخری لمحے کوئی کھوتا ہے کیا
کچھ تو اندر میرے سینہ کوب ہے
ماتمِ دل عشق میں ہوتا ہے کیا؟
جھونک دیتی ہے روش یہ آگ میں
عشق یہ زلفوں سے بھی ہوتا ہے کیا
اک ذرا جھونکے سے بجھتا ہے چراغ
غیر کی باہوں میں سوتا ہے کیا
قافلہ ہے دشت میں حیرت زدہ
قیس تنہا زخموں کو دھوتا ہے کیا
دیکھیے ساگر وفا کے بیج میں
وہ دلِ نادان بوتا ہے کیا

29