محفل ہے بہارِ مدینہ کی، برکھا انوارِ مدینہ کی |
آجاؤ سبھی مِل کر لوٹیں، رحمت سرکارِ مدینہ کی |
سرکار کی مدحت میں جھومیں، لب نامِ محمّد پر چومیں |
اے کاش زیارت ہو جائے، مجھ کو دلدارِ مدینہ کی |
عُشّاق ہزاروں آتے ہیں، عمرہ کا ٹکٹ بھی پاتے ہیں |
معلوم کسے مل جائے پھر، چِٹھی دربارِ مدینہ کی |