یہ عرس پیرانِ پیر کا ہم، سدا مَناتے رہیں گے دل سے
|
نیاز غوثُ الورا کی ہم تو، سدا کھِلاتے رہیں گے دل سے
|
نَسَب بھی عالی ملِا ہے ان کو، یہاں ملے فیض اِنس و جن کو
|
قدم ہے گردن پہ اولیاء کی، وہ سر جُھکاتے رہیں گے دل سے
|
جِلائے مُردے تِرائی کشتی، رہی جو بارہ بَرَس سے ڈوبی
|
کرامتوں کا یہ تذکرہ ہر، گھڑی سُناتے رہیں گے دل سے
|
|