مدنی چینل کی برکت سے فیضانِ مدینہ بٹتا ہے
اور مسلَکِ اعلیٰ حضرت کا کس شان سے ڈنکا بجتا ہے
ہے حَمدِ خُدا کی کثرت بھی اور عشقِ نبی کی لذّت بھی
قرآں کی تلاوت ہوتی ہے اور نعت کا حلقہ سجتا ہے
ہے آلِ نبی سے الفت بھی اصحاب کی دل میں محبت بھی
ولیوں سے عقیدت بڑھتی ہے باطِن بھی ہمارا دُھلتا ہے
دنیا کی چار زبانوں میں ہر خِطّے کے انسانوں میں
ہر آن ہے جاری اس کی صدا کیا خوب ہی سکہ چلتا ہے
کُفّار مُسَلماں ہوتے ہیں مُجرِم بھی پھوٹ کے روتے ہیں
تاثیر ہے ایسی دعوت میں یوں راہِ ہدایت کھُلتا ہے
انداز میں اس کے ہے جِدَّت کرتا ہے دور یہ ہر بدعت
پرچار میں اپنے مسلَک کے مدنی چینل تو یکتا ہے
دلچسپ سَلاسِل بچوں کے پُر لُطف مَناظِر بوڑھوں کے
نہ عمر کی قید و بند اس میں فیضان سبھی کو ملتا ہے
یوں چلتا رہے مدنی چینل اور دل کو ملے تسکیں ہر پل
عطار کے ٹکڑوں پر ہی تو زیرکؔ کا کنبہ پلتا ہے

0
43