ہم پہ کرم یُوں رب کا ہُوا، چاند سا بیٹا ہم کو مِلا
باغ میں سُندر پھول کِھلا، چاند سا بیٹا ہم کو مِلا
نعمت کا دروازہ کُھلا، مولا تیری خوب عطا
ہر نعمت پر شُکرِ خُدا، چاند سا بیٹا ہم کو مِلا
رقص میں آج ہے بادِ صَبا، دل بھی اپنا جھوم اُٹھا
خوشیوں کا پھر دیپ جلا، چاند سا بیٹا ہم کو مِلا
طارق دیکھو دادا بنا، مُرسلین بھی نانا بنا
دادی نانی اس پہ فِدا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
بھانجا مِلا ہے بھتیجا مِلا، آنکھ کا سب کو تارا مِلا
لب پر جاری ایک صدا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا
تیری سب سے انوکھی ادا، زیرکؔ تیرا کلام جُدا
دل کو ہمارے اچھا لگا، چاند سا بیٹا ہم کو ملا

6