جلتی ہیں میلاد کی بتیاں، آگ لگے سینوں میں تمھارے |
جشنِ وطن کی سجاوٹ لیکن، آتی نہیں نظروں میں تمھارے |
کیوں میلاد پہ ہی آتی ہے، یاد تمھیں مُفلس کی بیٹی؟ |
لگتا ہے کہ اگست میں مہندی، سج گئی ہے ہاتھوں میں تمھارے |
بارہ ربیع الاول پر تُم، کفر و شرک کے فتوے لگاؤ |
چودہ اگست کو جشن منانا، جائز ہے فتووں میں تمھارے |
مُہر لگی ہے دلوں پہ تمھارے، عقل سے پیدل تم ہو سارے |
حق سے پِھرو تم ہٹ دھرمی میں، خوب نفاق دلوں میں تمھارے |
معلومات