آؤ مل کر پودے لگائیں
گرمی کو یوں مار بھگائیں
پودا لگا کہ درخت بنائیں
کُوچہ کُوچہ مل کہ سجائیں
راحت گھر گھر یوں پہنچائیں
لے لیں سب کی ہم بھی دُعائیں
ساون کی اب چھائی گھٹائیں
رِم جِھم رِم جِھم برکھا لائیں
ٹھنڈی ٹھنڈی آئی ہوائیں
وقت ہے موزوں دیں وہ صدائیں
کھودیں زمیں اور پودا اُگائیں
اُس کو پھر پروان چڑھائیں
رب کی اُن پر خاص عطائیں
دولت اس میں جو بھی لُٹائیں
ایف جی آر ایف کا ہاتھ بٹائیں
دُکھ میں سب کا ساتھ نبھائیں
ہوں گی کرم کی پھر تو نگاہیں
سب کو مدینے آقا بُلائیں
ساری ہوں گی دور بَلائیں
مرض ہمارے پائیں شِفائیں
اُٹھ پھر زیرکؔ پودا لگائیں
پودا لگا کہ درخت بنائیں

32