یہ سلسلہ ذہنی آزمائش، بنا ہے سب کے دلوں کی دھڑکن
بہار آئی ہے علمِ دیں کی، خوشی سے مچلا ہے اپنا تن من
تُو علم کا نور کر لے حاصل، سفر اکیلے کی اک ہے منزل
دُرُست کیا ہے غَلَط کہاں ہے؟ سوال کا دیں جواب فوراً
حدیث آقا کی آؤ سُن لیں، یوں عشق کے پھول ہم بھی چُن لیں
وہ جوش میں بھی ہے ہوش کرنا، کہیں بھی ان کا نہ چھوٹے دامن
مِلیں تحائف جو حاضریں کو، وُہی مُیسر ہیں ناظریں کو
یہاں مدینے کا فیض جاری، چلو دیوانو سجا لو جیون
تئیس ٹیمیں ہیں تین ممبر، سبھی مدینے کے ہیں مسافر
کُھلے گی قسمت ٹکٹ ملے گا، کریں گے روضے کا خوب درشن
چُنے گئے خوش نصیب عاشق، دلوں میں جن کے تھا عشقِ صادق
وسیلے مرشِد بنا دے یارب، بقیعِ غرقد ہمارا مدفن
گھڑی جُدائی کی اب ہے آئی، ہماری آنکھوں میں آنسو لائی
سُکون پائے گا قلبِ زیرکؔ، چلے گا جیسے ہی اگلا سیزن

0
92