ہر دن صبح و شام کریں گے بارہ دینی کام کریں گے
دعوَتِ اسلامی کی برکت گھر گھر سُنّت عام کریں گے
سب سے پہلے فجر میں جاگو رحمَتِ رب کو یوں تم پالو
سوتا کوئی بھی رہ نہ جائے اس کا ہم اقدام کریں گے
خوفِ اِلٰہی دل میں بٹھا کر قرآں کی تفسیر سُنا کر
وقتِ مُناسب پر روزانہ رب کے بُلند اَحکام کریں گے
پڑھنا ہے قرآن کو ایسے اہلِ عَرَب پڑھتے ہیں جیسے
کوشِش سے تجوید سِکھا کر مَخرَج سب کے تام کریں گے
بن جائے پھر دَرس کی عادت پائیں اس کی روز سَعادت
علمِ دین کے موتی چُن کر روشن ہم اَیَّام کریں گے
آتے نہیں ہیں جو بھی مسجد نیکی کا بھیجیں ان کو قاصِد
کاش نمازی بن جائیں سب حاصل پھر انعام کریں گے
ایک رسالہ ہم کو پڑھنا اس سے ہے اَخلاق سنورنا
برکت ایسی ہم کو مِلے گی دو جگ میں آرام کریں گے
بُدھ کے دن پھر اپنے مَحلّے اَمرٌ بِالمعروف کو نکلے
کام یہ افضل کر کے ہم تو دور سَبھی آلام کریں گے
اگلے دن جُمࣿعہ کی شب کو مغرب سے اشراق تَلک تو
کر کے توبہ نامہ سیاہ کو اپنے ہم گلفام کریں گے
ایک ہی دُھن ہو ہفتے کی شب دید کو ترسیں دیوانےسب
اُن کے سُخَن اور دل کی تختی نقش سَدا پیغام کریں گے
ہوں رمضان کی یادیں تازہ ہر اتوار کو مسجد آ جا
رب کی عبادت کرتے کرتے ہم تو اپنی شام کریں گے
نیک عمل ہم کرتے جائیں روز رِسالہ بھرتے جائیں
راہِ سُلوک کَٹھِن ہے لیکن کوشش پھر بھی تام کریں گے
تین مُکمل دن ہر ماہ میں کر لیں سَفَر ہم رب کی راہ میں
تن کو پھر ابلیس کے ہم تو لرزہ بر اندام کریں گے
کوئے نبی پھر مرشِد جائیں مَن کی مرادیں ساری پائیں
ساتھ نِکمّا زیرکؔ بھی ہو دھوم کی پھر ہم دھام کریں گے

0
56